تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

یہ بلاگ تلاش کریں

Translate

Navigation

Recent

پاکستان اور افغانستان میں دوحہ مذاکرات کے بعد جنگ بندی پر اتفاق

دوحہ میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان قطر اور ترکی کی ثالثی میں اہم مذاکرات کے بعد فوری جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا۔ پاکستانی وفد کی قیادت خواجہ محمد
“دوحہ میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن مذاکرات — خواجہ آصف کی قیادت میں جنگ بندی معاہدہ — قطر و ترکی کی ثالثی

دوحہ (تازہ خبر) — پاکستان اور افغانستان کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے اہم مذاکرات کے بعد دونوں ممالک نے فوری اور مکمل جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔ مذاکرات میں قطر اور ترکی نے ثالثی کا کردار ادا کیا، جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے کی ان کے ساتھ نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اور ISI چیف جنرل عاصم ملک بھی موجود تھے۔


اس معاہدے میں دونوں ملکوں نے اتفاق کیا کہ وہ ایک مشترکہ مانیٹرنگ میکانزم قائم کریں گے جو سرحدی جھڑپوں، دہشت گردی کے واقعات اور امن معاہدے پر عملدرآمد کی نگرانی کرے گا۔

یہ کمیٹی دونوں ممالک کے فوجی اور سفارتی نمائندوں پر مشتمل ہوگی اور اس کا پہلا اجلاس 25 اکتوبر کو استنبول میں منعقد کیا جائے گا۔


افغان وزارتِ خارجہ اور طالبان کا مؤقف

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح‌اللہ مجاہد نے دوحا مذاکرات کے بعد کہا:

 “افغانستان اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کریں گے۔”


انہوں نے مزید کہا کہ:

“نہ پاکستان افغانستان کے خلاف کوئی دشمنانہ کارروائی کرے گا، اور نہ ہی افغانستان کسی ایسے گروپ کی حمایت کرے گا جو پاکستان کے خلاف حملے کرے۔”

افغان وفد کے مطابق، یہ معاہدہ پڑوسی ممالک کے درمیان اعتماد بحال کرنے کا نیا باب کھولے گا۔


پاکستانی وفد کے سربراہ خواجہ محمد آصف نے اعلان کیا کہ:

 “پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی معاہدہ فائنل ہو گیا ہے۔ دونوں ممالک نے دہشت گرد حملے روکنے اور سرحدی احترام برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔”

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مقصد “افغانستان کے ساتھ دشمنی نہیں بلکہ پائیدار امن اور علاقائی استحکام” ہے۔


دوسری جانب وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے دوحہ مذاکرات کے نتائج کو “صحیح سمت میں پہلا قدم” قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ

 “اب وقت ہے کہ دونوں ممالک مشترکہ طور پر دہشت گردی کے خلاف واضح، تصدیق شدہ اور مانیٹر شدہ نظام تشکیل دیں تاکہ آئندہ کسی تنازع کا خطرہ نہ رہے۔”


قطر کی وزارتِ خارجہ نے بیان میں کہا کہ وہ علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرتا رہے گا۔

ترکی کے نمائندے نے مذاکرات کو “علاقائی امن کی بڑی کامیابی” قرار دیا اور یقین دلایا کہ استنبول اجلاس میں مانیٹرنگ فریم ورک کو حتمی شکل دی جائے گی۔


تجزیہ کاروں کے مطابق، دوحہ مذاکرات کا یہ معاہدہ پاک-افغان تعلقات میں ایک اہم موڑ ہے۔ اگر دونوں ممالک اپنے وعدوں پر قائم رہیں تو تجارت، سکیورٹی اور سفارتی تعلقات میں بہتری کی امید ہے۔

تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ عملدرآمد کی شفافیت اور مانیٹرنگ کا مؤثر نظام اس معاہدے کی کامیابی کے لیے فیصلہ کن ہوگا۔

Share
Banner

تازہ خبر

Post A Comment:

0 comments:

If you share something with us please comment.

ٹرمپ کا ایشیا دورہ: جنوبی کوریا میں شی جن پنگ سے تاریخی ملاقات طے

واشنگٹن / سیول:- وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ہفتے اپنے ایشیا کے پانچ روزہ سفارتی دورے کے دوران چین کے صدر شی جن ...