دوحہ (تازہ خبر) — پاکستان اور افغانستان کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے اہم مذاکرات کے بعد دونوں ممالک نے فوری اور مکمل جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔ مذاکرات میں قطر اور ترکی نے ثالثی کا کردار ادا کیا، جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے کی ان کے ساتھ نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اور ISI چیف جنرل عاصم ملک بھی موجود تھے۔
اس معاہدے میں دونوں ملکوں نے اتفاق کیا کہ وہ ایک مشترکہ مانیٹرنگ میکانزم قائم کریں گے جو سرحدی جھڑپوں، دہشت گردی کے واقعات اور امن معاہدے پر عملدرآمد کی نگرانی کرے گا۔
یہ کمیٹی دونوں ممالک کے فوجی اور سفارتی نمائندوں پر مشتمل ہوگی اور اس کا پہلا اجلاس 25 اکتوبر کو استنبول میں منعقد کیا جائے گا۔
Press Release
— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) October 19, 2025
Negotiations between representatives of the Islamic Emirate of Afghanistan and the Islamic Republic of Pakistan, held in Qatar, have concluded with the signing of a bilateral agreement.
1/5
افغان وزارتِ خارجہ اور طالبان کا مؤقف
افغان طالبان کے ترجمان ذبیحاللہ مجاہد نے دوحا مذاکرات کے بعد کہا:
“افغانستان اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کریں گے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ:
“نہ پاکستان افغانستان کے خلاف کوئی دشمنانہ کارروائی کرے گا، اور نہ ہی افغانستان کسی ایسے گروپ کی حمایت کرے گا جو پاکستان کے خلاف حملے کرے۔”
افغان وفد کے مطابق، یہ معاہدہ پڑوسی ممالک کے درمیان اعتماد بحال کرنے کا نیا باب کھولے گا۔
پاکستان اور افغانستان کے مابین سیز فائر کا معاہدہ طے پاگیا۔ پاکستان کی سرزمین پہ افغانستان سے دھشت گردی کا سلسلہ فی الفور بند ھوگا۔ دونوں ھمسایہ ملک ایک دوسرے کی سرزمین کا احترام کریں گے الحمدوللہ
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) October 18, 2025
25اکتوبر کو استنبول میں دوبارہ وفود میں ملاقات ھو گی۔ اور تفصیلی معاملات بات ھوگی۔… pic.twitter.com/OKNbRuXEPU
پاکستانی وفد کے سربراہ خواجہ محمد آصف نے اعلان کیا کہ:
“پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی معاہدہ فائنل ہو گیا ہے۔ دونوں ممالک نے دہشت گرد حملے روکنے اور سرحدی احترام برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔”
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مقصد “افغانستان کے ساتھ دشمنی نہیں بلکہ پائیدار امن اور علاقائی استحکام” ہے۔
Welcome the Agreement finalized late last night in Doha. It is the first step in the right direction.
— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) October 19, 2025
Deeply appreciate the constructive role played by brotherly Qatar and Turkiye.
We look forward to the establishment of a concrete and verifiable monitoring mechanism, in the…
دوسری جانب وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے دوحہ مذاکرات کے نتائج کو “صحیح سمت میں پہلا قدم” قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ
“اب وقت ہے کہ دونوں ممالک مشترکہ طور پر دہشت گردی کے خلاف واضح، تصدیق شدہ اور مانیٹر شدہ نظام تشکیل دیں تاکہ آئندہ کسی تنازع کا خطرہ نہ رہے۔”
Statement | Pakistan and Afghanistan Agree to an Immediate Ceasefire During a Round of Negotiations in Doha#MOFAQatar pic.twitter.com/fPXvn6GaU6
— Ministry of Foreign Affairs - Qatar (@MofaQatar_EN) October 18, 2025
قطر کی وزارتِ خارجہ نے بیان میں کہا کہ وہ علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرتا رہے گا۔
ترکی کے نمائندے نے مذاکرات کو “علاقائی امن کی بڑی کامیابی” قرار دیا اور یقین دلایا کہ استنبول اجلاس میں مانیٹرنگ فریم ورک کو حتمی شکل دی جائے گی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، دوحہ مذاکرات کا یہ معاہدہ پاک-افغان تعلقات میں ایک اہم موڑ ہے۔ اگر دونوں ممالک اپنے وعدوں پر قائم رہیں تو تجارت، سکیورٹی اور سفارتی تعلقات میں بہتری کی امید ہے۔
تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ عملدرآمد کی شفافیت اور مانیٹرنگ کا مؤثر نظام اس معاہدے کی کامیابی کے لیے فیصلہ کن ہوگا۔



 

 
Post A Comment:
0 comments:
If you share something with us please comment.