غزہ / واشنگٹن (الجزیرہ) — اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ میں جاری جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فضائی حملے کیے، جن میں درجنوں فلسطینی جاں بحق اور زخمی ہوئے۔ ان حملوں کے بعد خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے جبکہ امریکہ سفارتی کوششوں کے ذریعے اس معاہدے کو بچانے میں مصروف ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے رفح، خان یونس اور غزہ سٹی میں کئی رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا۔ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کا مؤقف ہے کہ حملے "حماس کے عسکری ٹھکانوں" پر کیے گئے، تاہم بین الاقوامی تنظیموں نے عام شہریوں پر حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
امریکی وزیرِ خارجہ نے اسرائیلی اور قطری حکام سے رابطہ کر کے فریقین کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی بحال کرنے پر زور دیا ہے۔ قطر اور مصر بھی ثالثی کے عمل میں سرگرم ہیں۔
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیلی کارروائیاں جاری رہیں تو غزہ میں انسانی بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے، جہاں پہلے ہی لاکھوں لوگ بے گھر اور غذائی قلت کا شکار ہیں۔
The fragile ceasefire in #Gaza must be upheld.
— Philippe Lazzarini (@UNLazzarini) October 20, 2025
Yesterday, four people were killed following shelling by Israeli forces of an UNRWA school-turned-shelter in Nuseirat refugee camp. More are reported injured.
UNRWA buildings across the Gaza Strip were transformed into shelters…
اقوامِ متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے (UNRWA) کے سربراہ فلپ لازارینی نے ایک بیان میں کہا کہ:
"غزہ میں جنگ بندی کو برقرار رکھا جانا ضروری ہے۔"
انہوں نے پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی انسانی قانون کی "کھلی خلاف ورزیوں" کی تحقیقات کی جائیں۔



 

 
Post A Comment:
0 comments:
If you share something with us please comment.