عبوری وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے پیر کو جڑانوالہ کا دورہ کیا،جہاں پرتشدد ہجوم نے توہین مذہب کے الزام میں درجنوں گھروں اور گرجا گھروں کو تباہ کر دیاتھا، انوار الحق نے مسیحی برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اظہار کیا اور ان خاندانوں میں معاوضے کے چیک تقسیم کیے جن کے گھر مشتعل ہجوم کے ہاتھوں نذر آتش ہو گئے تھے۔
Caretaker Prime Minister Anwaar-ul-Haq Kakar distributes cheques of 2 million rupees each among the members of the Christian community whose houses were destroyed due to mob violence in tehsil Jaranwala, Faisalabad. pic.twitter.com/qahYvr2Xfa
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) August 21, 2023
فیصل آباد کی ضلعی انتظامیہ کے مرتب کردہ تخمینوں کے مطابق، ہجوم کے ہاتھوں توڑ پھوڑ کے نتیجے میں کم از کم 22 گرجا گھروں کو 29.1 ملین روپے کا نقصان پہنچا جب کہ تشدد کا نشانہ بننے والے 91 گھروں کو 38.5 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ انتظامیہ نے یہ رپورٹ صوبائی حکومت کو بھجوائی تھی۔ ہجوم کے ہاتھوں تباہ کی گئی اشیاء کی فہرست میں پنکھے، ایئر کنڈیشنر، واٹر فلٹر پلانٹس، جنریٹر، قالین، فرنیچر اور دیگر برقی آلات شامل ہیں۔
ملک میں اپنے پہلے سرکاری دورے پر جڑانوالہ میں اپنی تقریر کے دوران، عبوری وزیر اعظم نے کہا کہ مذہبی اقلیتوں کے جان و مال کا تحفظ کرنا ریاست کا فرض ہے۔ پی ایم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہر شہری کی حفاظت کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
عبوری وزیر اعظم نے بین المذاہب اتحاد کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ جو بھی اقلیتوں کے ساتھ ناانصافی کرتا ہوا پایا گیا اسے ریاست کی طرف سے سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انتہا پسندی کا کسی مذہب، زبان یا علاقے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
پاکستان کے قیام میں مسیحی برادری نے اہم کردار ادا کیا اور اقلیتی برادری کا تحفظ ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے۔ وزیر اعظم نے مسیحی برادری کے ان افراد میں ،20 لاکھ روپے کے چیک تقسیم کیے جن کے گھر تشدد کے دوران تباہ ہوئے تھے۔
تقریب کے دوران پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج اور جیو فینسنگ کی مدد سے مشتبہ افراد کو تلاش کر رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ مجرموں کو قانون کے تحت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ گرجا گھروں کو جو بھی نقصان پہنچا ہے، انہیں دنوں میں ان کی اصل حالت میں بحال کر کے ان کی متعلقہ انتظامیہ کے حوالے کر دیا جائے گا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ہر متاثرہ شخص کو مالی امداد فراہم کی جائے گی۔
ایک ہینڈ آؤٹ کے مطابق، سی ایم نے بتایا کہ "کمیونٹی کی مدد کرنے کی لگن اٹل ہے"۔
وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ "مسیحی برادری کے لیے ایک منصفانہ حل کو یقینی بنانے کے لیے خاطر خواہ کوششیں کی جا رہی ہیں، جس کے واضح نتائج مستقبل قریب میں متوقع ہیں"۔



Post A Comment:
0 comments:
If you share something with us please comment.