تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

یہ بلاگ تلاش کریں

Translate

Navigation

Recent

امریکا نے وینیزویلا کا تیل ٹینکر ضبط کر لیا؟

امریکا نے وینیزویلا کے ساحل کے قریب پابندی زدہ تیل بردار جہاز ضبط کر لیا، جس سے واشنگٹن–کاراکاس کشیدگی بڑھ گئی اور عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں اوپر چ

امریکی فورسز کا وینیزویلا کے قریب تیل بردار ٹینکر پر چھاپا، ہیلی کاپٹر سے اترتے اہلکار

 امریکا نے وینیزویلا کے ساحل کے قریب ایک تیل بردار جہاز ضبط کرکے واشنگٹن اور کاراکاس کے درمیان تناؤ میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے، جب کہ اس اعلان کے فوراً بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز تصدیق کی کہ امریکی فورسز نے ایک ’’بہت بڑا‘‘ ٹینکر قبضے میں لیا ہے، جو ان کے بقول اب تک ضبط ہونے والا سب سے بڑا جہاز ہے۔ ٹرمپ نے اس کارروائی کو وینیزویلا کے صدر نیکولس مادورو پر دباؤ بڑھانے کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ ضبط ہونے والا تیل ’’شاید امریکا ہی رکھے گا‘‘۔وینیزویلا نے اس اقدام پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکا پر ’’کھلی چوری‘‘ اور ’’بین الاقوامی سمندری ڈاکہ زنی‘‘ کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وہ اس معاملے کو عالمی اداروں میں اٹھائے گا۔ 2019 سے نافذ امریکی پابندیوں کے دوران وینیزویلا کے کسی تیل بردار جہاز کو ضبط کرنے کا یہ پہلا واقعہ ہے، جو خطے میں بڑھتی ہوئی امریکی فوجی سرگرمیوں کے تناظر میں انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔



امریکی حکام نے ٹینکر کا نام ظاہر نہیں کیا، تاہم برطانوی میرین رسک مینجمنٹ گروپ وینگارڈ نے بتایا کہ ضبط کیا گیا جہاز ’اسکیپر‘ نامی VLCC تھا جس پر پہلے ’ادیسا‘ کے نام سے ایرانی تیل کی تجارت کا الزام لگ چکا ہے۔ سیٹلائٹ ڈیٹا اور PDVSA کے اندرونی ریکارڈ کے مطابق اسکیپر 4 سے 5 دسمبر کے دوران وینیزویلا کے پورٹ جوسے سے 18 لاکھ بیرل بھاری خام تیل لاد کر روانہ ہوا تھا اور ضبطی سے کچھ پہلے کیوراساؤ کے قریب تقریباً دو لاکھ بیرل تیل ’نیپچون 6‘ نامی پاناما کے جھنڈے والے جہاز کو منتقل کیے گئے، جو کیوبا جا رہا تھا۔ گائنا کی میری ٹائم اتھارٹی نے بھی تصدیق کی کہ اسکیپر نے غلط طور پر اس کا جھنڈا لگایا ہوا تھا۔ PDVSA کے مطابق یہ جہاز 2021 اور 2022 کے دوران وینیزویلا کا تیل ایشیائی منڈیوں تک پہنچاتا رہا ہے۔ ٹینکر کی ضبطی کی خبر سامنے آتے ہی برینٹ کروڈ 27 سینٹ بڑھ کر 62.21 ڈالر فی بیرل جبکہ امریکی WTI کروڈ 21 سینٹ اضافے کے بعد 58.46 ڈالر فی بیرل پر جا پہنچا۔ وینیزویلا کی تیل برآمدات گزشتہ ماہ 9 لاکھ بیرل یومیہ سے تجاوز کر گئیں، جو رواں سال کی تیسری بلند ترین سطح ہے، تاہم چین کو فروخت کے لیے اسے بھاری رعایت دینی پڑ رہی ہے کیونکہ منڈی میں روس اور ایران کے پابندی زدہ تیل سے سخت مقابلہ ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹینکر کی ضبطی سے سپلائی کے حوالے سے خدشات تو مزید بڑھے ہیں لیکن یہ قدم بنیادی طور پر فوری تبدیلی نہیں لائے گا کیونکہ یہ تیل پہلے ہی غیر یقینی صورتحال میں ’’پانی پر رکا‘‘ ہوا تھا۔ شیورون نے کہا ہے کہ وینیزویلا میں اس کی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں اور گزشتہ ماہ امریکا کے لیے اس کی برآمدات 128,000 بیرل یومیہ سے بڑھ کر 150,000 بیرل یومیہ ہوگئیں۔ مادورو حکومت نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکا کی حالیہ فوجی نقل و حرکت کا مقصد انہیں اقتدار سے ہٹانا اور ملک کے وسیع تیل ذخائر پر کنٹرول حاصل کرنا ہے۔ ستمبر سے اب تک امریکا مشتبہ منشیات بردار کشتیوں پر 20 سے زائد فضائی حملے کر چکا ہے جن میں 80 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ ماہرین ان کارروائیوں کو ممکنہ طور پر غیر قانونی قرار دیتے ہیں کیونکہ حکومت کی جانب سے ایسے ثبوت پیش نہیں کیے گئے کہ یہ کشتیاں واقعی منشیات لے جا رہی تھیں یا انہیں تباہ کرنا ناگزیر تھا۔ حالیہ رپورٹس کے مطابق ایک کارروائی میں مبینہ طور پر ایک کمانڈر نے دوسری بار فائرنگ کا حکم دیا جس سے دو زندہ بچ جانے والے افراد بھی مارے گئے، جس کے بعد امریکا میں ان حملوں کے خلاف مخالفت میں اضافہ ہوا ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کی حالیہ پالیسی دستاویز میں واضح کیا گیا ہے کہ امریکا اپنی خارجہ پالیسی کا مرکزی فوکس مغربی نصف کرہ میں اپنی برتری کو دوبارہ قائم کرنا چاہتا ہے، اور وینیزویلا پر بڑھتا دباؤ اسی حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔
Share
Banner

تازہ خبر

Post A Comment:

0 comments:

If you share something with us please comment.

سیکیورٹی فورسز کا بڑا آپریشن، 7 دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کا جوان شہید

 ڈیرہ اسماعیل خان: خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران بھارت کے حمایت یافتہ فتنہ الخ...