تائی پے/واشنگٹن :امریکہ نے بدھ کے روز تائیوان کو 11.1 ارب ڈالر مالیت کے اسلحے کی فروخت کی منظوری دے دی، جو تائیوان کے لیے اب تک کا سب سے بڑا امریکی دفاعی پیکیج ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت کیا گیا ہے جب چین کی جانب سے تائیوان پر فوجی دباؤ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔یہ اسلحہ معاہدہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی موجودہ انتظامیہ کے دوران دوسرا بڑا دفاعی معاہدہ ہے۔ امریکی حکام کے مطابق، اس پیکیج کا مقصد تائیوان کی دفاعی صلاحیت کو مضبوط بنانا اور خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنا ہے۔
پینٹاگون نے الگ بیان میں کہا ہے کہ یہ اسلحہ فروخت امریکی قومی سلامتی، اقتصادی اور دفاعی مفادات کے مطابق ہے اور اس سے تائیوان کی مسلح افواج کو جدید بنانے اور قابلِ اعتبار دفاعی صلاحیت برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔یہ اعلان تائیوان کے وزیرِ خارجہ لن چیا لُنگ کے گزشتہ ہفتے واشنگٹن کے غیر اعلانیہ دورے کے بعد سامنے آیا، جہاں انہوں نے امریکی حکام سے ملاقاتیں کیں، تاہم ان ملاقاتوں کے ایجنڈے سے متعلق تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں۔
تائیوان کی وزارتِ دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ مجوزہ اسلحہ فروخت میں آٹھ اقسام کا دفاعی سامان شامل ہے، جن میں ہائی موبیل آرٹلری راکٹ سسٹم (HIMARS)، ہووٹزر توپیں، جیولن اینٹی ٹینک میزائل، الٹیئس خودکار حملہ آور ڈرونز اور دیگر فوجی آلات کے پرزے شامل ہیں۔
وزارت نے کہا کہ امریکہ تائیوان کو مؤثر دفاعی صلاحیت برقرار رکھنے اور خطے میں اپنا دبدبہ قائم کرنے اور غیر متناسب جنگی حکمتِ عملی کے ذریعے دفاعی تیاری بہتر بنانے میں مدد فراہم کر رہا ہے۔ بیان کے مطابق اسلحہ پیکیج اس وقت امریکی کانگریس کو باضابطہ منظوری کے مرحلے میں ہے، جہاں کانگریس کو اس سودے کو روکنے یا اس میں ترمیم کا اختیار حاصل ہے، تاہم تائیوان کے معاملے پر امریکی سیاست میں دوطرفہ حمایت موجود ہے۔تائیوان کے صدارتی دفتر کی ترجمان کیرن کوؤ نے امریکی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ تائیوان دفاعی اصلاحات جاری رکھے گا، معاشرتی سطح پر دفاعی تیاری مضبوط کرے گا اور اپنے دفاع کے عزم کا اعادہ کرتا رہے گا۔
چین کی وزارتِ خارجہ نے امریکی فیصلے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام تائیوان میں امن و استحکام کو نقصان پہنچاتا ہے۔
چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان گو جیا کن نے کہا کہ امریکہ تائیوان کو ہتھیار فراہم کر کے خود کو نقصان پہنچا رہا ہے اور چین کو روکنے کے لیے تائیوان کو استعمال کرنے کی کوشش ناکام ہو گی۔
امریکہ کے چین کے ساتھ باضابطہ سفارتی تعلقات ہیں، تاہم وہ تائیوان کے ساتھ غیر رسمی روابط برقرار رکھتا ہے اور تائیوان کو دفاعی سازوسامان فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ امریکی قانون کے تحت واشنگٹن تائیوان کو اپنے دفاع کے لیے وسائل فراہم کرنے کا پابند ہے، تاہم اسی اسلحہ کی فروخت چین اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کا باعث بنتی رہی ہے۔
چین تائیوان کو اپنا حصہ قرار دیتا ہے، جبکہ تائیوان اس دعوے کو مسترد کرتا ہے۔
امریکہ کی تائیوان کو 11 ارب ڈالر سے زائد کے اسلحے کی فروخت کی منظوری، چین کا سخت ردعمل؟
امریکہ نے تائیوان کو 11.1 ارب ڈالر مالیت کے اسلحے کی فروخت کی منظوری دے دی۔ چین نے فیصلے کو آبنائے تائیوان میں امن کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔



Post A Comment:
0 comments:
If you share something with us please comment.