اسلام آباد (تازہ خبر) — وفاقی دارالحکومت میں تحریک لبیک پاکستان (TLP) کے آج ہونے والے احتجاج سے قبل حکومت نے سیکیورٹی وجوہات کے باعث اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں متعدد سڑکیں بند کر دی گئیں جبکہ موبائل انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کر دی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، فیض آباد انٹرچینج کے گرد کنٹینرز لگا دیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔ اسلام آباد ٹریفک پولیس نے شہریوں کے لیے متبادل ٹریفک پلان جاری کر دیا ہے۔ بھاری گاڑیوں کا دارالحکومت میں داخلہ مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے جبکہ چھوٹی گاڑیوں کو مخصوص راستوں سے گزرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
موبائل انٹرنیٹ سروس معطل
وزارتِ داخلہ کی ہدایت پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں موبائل انٹرنیٹ (3G, 4G) سروس بند کر دی ہے۔ یہ معطلی 10 اکتوبر کی رات سے نافذ ہے اور مزید احکامات تک برقرار رہے گی۔
ذرائع کے مطابق، اسلام آباد پولیس نے اب تک 280 سے زائد TLP کارکنان کو گرفتار کر لیا ہے۔ دارالحکومت میں تقریباً 7000 سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جن میں پولیس، رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری شامل ہیں۔ مختلف داخلی و خارجی راستوں پر آرمڈ گاڑیاں، آنسو گیس شیلز اور ربڑ کی گولیاں بھی تیار رکھی گئی ہیں۔
پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ
احتجاجی صورتحال کے پیشِ نظر پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں 10 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ عوامی اجتماعات، جلوسوں اور ریلیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ پنجاب یونیورسٹی سمیت بعض تعلیمی ادارے آج بند رہیں گے جبکہ پنجاب پبلک سروس کمیشن کے کچھ امتحانات مؤخر کر دیے گئے ہیں



Post A Comment:
0 comments:
If you share something with us please comment.