اوسلو / کراکاس (تازہ خبر) — وینزویلا کی معروف اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچادو (María Corina Machado) کو 2025 کا نوبل امن انعام دے دیا گیا ہے۔
نوبل کمیٹی کے مطابق،ماریہ ماچادو کو یہ اعزاز وینزویلا میں آمریت کے خلاف پرامن جدوجہد، جمہوریت کے فروغ اور انسانی حقوق کے دفاع پر دیا گیا ہے۔
58 سالہ ماریا ماچادو لاطینی امریکا میں جمہوریت کی سب سے مضبوط آوازوں میں شمار ہوتی ہیں۔
وہ قومی اسمبلی کی سابق رکن اور سیاسی تنظیم “سوماٹے” کی بانی ہیں۔
ماچادو نے سالوں سے صدر نکولس مادورو کی حکومت کے خلاف عوامی حقوق کے لیے آواز بلند کی ہے۔
نوبل کمیٹی نے بیان میں کہا:
“ماریا کورینا ماچادو نے خطرات، گرفتاری اور سیاسی نااہلی کے باوجود وینزویلا میں بنیادی آزادیوں کے دفاع کے لیے پرامن جدوجہد جاری رکھی۔”
نوبل انعام کے اعلان کے بعد ویڈیو پیغام میں ماچادو نے کہا:
“یہ انعام صرف میرا نہیں — یہ ہر اس وینزویلین کا ہے جو ظلم کے باوجود آزادی کا خواب دیکھتا ہے۔”
ٹرمپ نظرانداز
کئی مبصرین نے پیش گوئی کی تھی کہ امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں کے باعث انعام کے لیے زیر غور لایا جا سکتا ہے، مگر نوبل کمیٹی نے ان کا کوئی ذکر نہیں کیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، کمیٹی نے اس سال جمہوری تحریکوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کی حوصلہ افزائی کو ترجیح دی ہے۔
دنیا بھر کے رہنماؤں نے ماریہ ماچادو کو مبارک باد دی ہے۔
اوسلو پیس انسٹی ٹیوٹ کے ماہر لارس پیٹرسن نے کہا:
“یہ فیصلہ آمریت کے خلاف جرات مندانہ مزاحمت کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے کی علامت ہے۔”
نوبل امن انعام 10 دسمبر 2025 کو ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں دیا جائے گا۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ وینزویلا حکومت ماچادو کو بیرونِ ملک جانے کی اجازت دے گی یا نہیں۔
کراکاس میں انعام کے اعلان کے بعد عوام سڑکوں پر نکل آئے،
حمایتیوں نے اسے “وینزویلا کی جمہوریت کی اخلاقی فتح” قرار دیا۔



Post A Comment:
0 comments:
If you share something with us please comment.