شرم الشیخ (تازہ خبر) — وزیراعظم شہباز شریف پیر کے روز مصر کے شہر شرم الشیخ پہنچ گئے، جہاں وہ غزہ امن منصوبے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کر رہے ہیں۔
یہ معاہدہ مشرقِ وسطیٰ میں جاری غزہ تنازعے کے خاتمے کے لیے ایک تاریخی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔
دفترِ خارجہ کے مطابق، یہ اجلاس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی 80 ویں نشست کے بعد شروع ہونے والی عالمی سفارتی کوششوں کا تسلسل ہے، جس کا مقصد غزہ میں جنگ بندی، امن اور علاقائی استحکام کو فروغ دینا ہے۔
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ آٹھ مسلم ممالک کی مدد سے حماس اور اسرائیل کے درمیان ایک 20 نکاتی امن منصوبہ طے کروایا تھا، جس کے پہلے مرحلے میں جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی شامل تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ معاہدہ مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کی طرف ایک تاریخی قدم ہے۔
انہوں نے پاکستانی عوام کی جانب سے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور سابق امریکی صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اگر ٹرمپ کی قیادت نہ ہوتی تو یہ لمحہ ممکن نہ تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ:
"یہ تقریب ایک قتلِ عام کا باب بند کرنے کا لمحہ ہے۔ عالمی برادری کو یقینی بنانا چاہیے کہ ایسی صورتحال دنیا میں دوبارہ پیدا نہ ہو۔"
وزیراعظم نے فلسطینی عوام کو “بہادر اور ثابت قدم” قرار دیا اور کہا کہ وہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطین کے حق دار ہیں، جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔
اس تقریب میں 20 سے زائد ممالک کے سربراہان، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور دیگر عالمی رہنما شریک ہیں۔
اجلاس کا مقصد غزہ کی تباہ کن جنگ کے خاتمے اور علاقائی امن و سلامتی کے نئے دور کا آغاز کرنا ہے۔
تاہم، اسرائیل اور حماس دونوں نے اجلاس میں براہِ راست شرکت نہیں کی۔
اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا کہ کوئی اہلکار اجلاس میں شریک نہیں ہوگا، جبکہ حماس کے نمائندے قطر اور مصر کے ثالثوں کے ذریعے مذ
اکرات میں شامل ہیں۔



Post A Comment:
0 comments:
If you share something with us please comment.