لاہور: پنجاب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ای-ٹیکسی اسکیم کے تحت 28 ہزار سے زیادہ درخواست دہندگان کے درمیان قرعہ اندازی اس ماہ کے آخر میں ہوگی۔ ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ نے بینک آف پنجاب کو مکمل درخواست دہندگان کا ڈیٹا فراہم کر دیا ہے تاکہ کامیاب امیدواروں کا انتخاب کیا جا سکے۔قرعہ اندازی میں کامیاب امیدواروں کو مقررہ مدت میں ڈاؤن پیمنٹ جمع کروانا ہوگا، اور تین سے چار ماہ کے اندر اپنی الیکٹرک ٹیکسی حاصل کر سکیں گے۔ اسکیم کے پائلٹ مرحلے میں چین سے درآمد کی گئی 1,100 الیکٹرک ٹیکسیز فراہم کی جائیں گی، جن میں 100 خواتین کے لیے مخصوص ہیں۔
اسکیم کی اہم شرائط کے مطابق، 700 گاڑیاں رینٹ کار رجسٹر کمپنیوں کے لیے مختص ہیں اور 400 انفرادی آپریٹرز کے لیے۔ رینٹ اے کار کے مالکان کم از کم 10 گاڑیوں کے لیے درخواست دیں گے جبکہ انفرادی درخواست دہندگان کو کسی رجسٹر ٹیکسی سروس کے ساتھ رجسٹریشن ضروری ہے۔
حکومت کی سبسڈی 3.5 ارب روپے ہے اور ہر گاڑی پر زیادہ سے زیادہ فنانسنگ کی حد 6.5 ملین روپے ہے۔ درخواست دہندگان کو اپنا 30 فیصد حصہ دینا ہوگا جبکہ خواتین کے لیے حکومت 60 فیصد اور مردوں کے لیے 50 فیصد ایکویٹی فراہم کرے گی۔ ہر گاڑی میں ٹریکنگ سسٹم، پینک بٹن، اور 6 سال یا 300,000 کلومیٹر کی وارنٹی ہوگی۔
اسکیم پنجاب کے تمام رہائشیوں کے لیے کھلی ہے اور ہر فرد صرف ایک گاڑی کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔ بغیر سود کے قرضے کی حد انفرادی درخواست دہندگان کے لیے 4.55 ملین روپے اور فلیٹ مالکان کے لیے 1 ارب روپے ہے،جو کہ پانچ سال کی مدت اور تین ماہ کی گریس پیریڈ کے ساتھ ہے۔
بینک آف پنجاب درخواستوں کی جانچ کے دوران کچھ درخواستیں مسترد بھی کر سکتا ہے اگر معلومات غلط ہوں یا کریڈٹ پروفائل کمزور ہو۔ منتخب گاڑیاں بینک کے نام رجسٹر رہیں گی جب تک قرضہ مکمل ادا نہ ہو جائے، اور انشورنس لازمی ہے۔



Post A Comment:
0 comments:
If you share something with us please comment.