عالمی ماحولیاتی ادارے IQAir کی تازہ رپورٹ کے مطابق لاہور اور کراچی اس وقت دنیا کے سب سے آلودہ شہروں کی فہرست میں شامل ہو چکے ہیں۔
لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 234 تک جا پہنچا ہے جو “انتہائی غیر صحت مند” زمرے میں آتا ہے، جبکہ کراچی میں AQI 182 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق لاہور میں PM2.5 ذرات کی مقدار 158.8 µg/m³ تک جا پہنچی ہے — جو عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے تجویز کردہ معیار سے 31 گنا زیادہ ہے۔
ان زہریلے ذرات کے باعث شہریوں کو سانس لینے میں دشواری، آنکھوں میں جلن، اور دل کے امراض کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر سمیعہ قریشی کا کہنا ہے کہ:
“یہ آلودگی آہستہ آہستہ انسانی جسم کو کمزور کر رہی ہے۔ بچے، بزرگ اور حاملہ خواتین سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔”
ڈاکٹرز نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ باہر نکلتے وقت N95 ماسک استعمال کریں اور صبح کے وقت ورزش سے گریز کریں۔
پنجاب حکومت نے لاہور کے مختلف علاقوں میں اینٹی سموگ گنز، واٹر اسپریگلنگ اور ریموٹ سسٹم کے ذریعے فضا صاف کرنے کی مہم شروع کر دی ہے۔
ماہرین نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ گاڑیوں کا کم استعمال کریں، درخت لگائیں اور فصلوں کی باقیات جلانے سے گریز کریں۔
پاکستان کے بڑے شہر خطرناک حد تک آلودہ ہو چکے ہیں۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو ماہرین کے مطابق سانس، دل اور ذہنی امراض میں دوگنا اضافہ ہو سکتا ہے۔




 

 
Post A Comment:
0 comments:
If you share something with us please comment.