پاکستانی وزیرِ اعظم شہباز شریف نے 25 ستمبر 2025 کو وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے باقاعدہ ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تجارتی تعاون، علاقائی سیکورٹی اور پاکستان میں سیلاب کے بعد انسانی و اقتصادی اثرات پر گفتگو ہوئی۔ ذرائع کے مطابق یہ ملاقات عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بنی رہی اور دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا۔
ملاقات کے بعد جاری کردہ سرکاری بیانات میں کہا گیا کہ پاکستان نے واشنگٹن کے ساتھ اقتصادی شراکت بڑھانے اور سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھولنے کا ارادہ ظاہر کیا، جبکہ امریکی قیادت نے خطے میں استحکام کے فروغ کے اہمیت کو اجاگر کیا۔ حکومتی ذرائع نے بتایا کہ موسمیاتی ایمرجنسی خصوصاً حالیہ سیلاب کے نتیجے میں درپیش ماحولیاتی و انسانی بحرانوں کو دور کرنے کے لیے بین الاقوامی امداد اور تعاون پر بھی بات ہوئی۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اس ملاقات کا اہم پہلو پاکستان اور امریکا تعلقات میں دوبارہ گرمجوشی کو ظاہر کرتا ہے، کیونکہ اس ملاقات میں خاص طور پر تجارتی اور دفاعی تعاون کے ممکنہ مواقع پر غور کیا گیا۔ ملاحظہ رہے کہ اس ملاقات کا بیک ڈراپ حالیہ علاقائی پیش رفت بشمول سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدہ بھی ہے جس نے خطے کی سیاست میں نئے ڈائنامکس پیدا کیے ہیں۔
عوامی سطح پر یہ ملاقات خاصی دلچسپی کا باعث بنی رہی جبکہ سوشل میڈیا پر بھی اس پر متعدد سوالات اٹھائے گئے کہ اس سے روزمرہ اقتصادی حالات، برآمدات اور مہنگائی پر کیا اثر پڑے گا۔ ماہرین نے مشورہ دیا کہ حکومت فوری طور پر ملاقات کے نتائج پر مبنی واضح پیغام عوام کے ساتھ شیئر کرے تاکہ افواہوں کو کنٹرول کیا جا سکے۔



Post A Comment:
0 comments:
If you share something with us please comment.