تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

یہ بلاگ تلاش کریں

Translate

Navigation

Recent

اقوام متحدہ میں فلسطین کو تسلیم کرنے کا تاریخی اعلان!

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔ فرانسیسی صدر میکرون نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ دو ریاستی حل کے

President Macron in UNGA

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران عالمی سطح پر تب ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔جب برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور پرتگال سمیت کئی ممالک نے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا ۔ اس فہرست میں فرانس کا شامل ہونا ایک تاریخی لمحہ سمجھا جا رہا ہے۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کر چکا ہے اور عالمی برادری "دو ریاستی حل" پر زور دے رہی ہے۔

برطانیہ ،کینیڈا ،آسٹریلیا، پرتگال اور فرانس کا کہنا ہے کہ فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کو تسلیم کرنا اور خطے میں دیرپا امن قائم کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔

اسرائیل کا ردِعمل


اسرائیلی حکومت نے ان فیصلوں کو مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ "بغیر کسی سکیورٹی معاہدے اور براہِ راست مذاکرات کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا حالات کو مزید پیچیدہ کر دے گا۔"

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا خطاب

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں رات گئے خطاب کرتے ہوئے صدر میکرون نے اعلان کیا:

"وقت آ گیا ہے۔  مشرقِ وسطیٰ میں امن اور اسرائیلی و فلسطینی عوام کے درمیان دیرپا حل کے لیے اپنی ملک کی تاریخی ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے، آج فرانس فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔"


انہوں نے مزید کہا:
"غزہ میں جاری جنگ کو کسی صورت جواز نہیں دیا جا سکتا۔ لاکھوں بے گناہ شہری مسلسل مصیبت اور تباہی کا شکار ہیں۔ ہمیں فوری طور پر فائر بندی اور انسانی امداد کے لیے راستے کھولنے چاہییں۔"

صدر میکرون نے زور دیا کہ:
"دو ریاستی حل کے بغیر خطے میں امن ناممکن ہے۔ اس کے لیے ہمیں ایک نئی اور فعال فلسطینی اتھارٹی کی ضرورت ہے جو سیاسی اور انتظامی طور پر ذمہ داری سنبھال سکے۔"

اس فیصلے کے بعد فلسطینی ریاست کے قیام کو عالمی سطح پر مزید تقویت ملی ہے۔
کئی ماہرین اسے ایک علامتی (symbolic) قدم قرار دے رہے ہیں، مگر اس کے اثرات سفارتکاری میں واضح نظر آ رہے ہیں۔
اب دنیا بھر کے بڑے ممالک پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ اسرائیل اور فلسطین کو مذاکرات کی میز پر لائیں۔


فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان مشرقِ وسطیٰ کی سیاست میں ایک سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے۔ اگرچہ زمینی حقائق فوری طور پر نہیں بدلیں گے، لیکن عالمی برادری کا یہ قدم فلسطینی عوام کی جدوجہد کو ایک نئی سمت دے رہا ہے۔ صدر میکرون کا خطاب اس سلسلے میں ایک مضبوط پیغام تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ انصاف اور امن کے لیے دو ریاستی حل کو عملی جامہ پہنایا جائے۔

Share
Banner

تازہ خبر

Post A Comment:

0 comments:

If you share something with us please comment.

ٹرمپ کا ایشیا دورہ: جنوبی کوریا میں شی جن پنگ سے تاریخی ملاقات طے

واشنگٹن / سیول:- وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ہفتے اپنے ایشیا کے پانچ روزہ سفارتی دورے کے دوران چین کے صدر شی جن ...