شمالی وزیرستان:سیکیورٹی فورسز نے افغان سرحد کے قریب ایک بڑے آپریشن کے دوران 13 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یہ کارروائی خفیہ اطلاعات پر کی گئی جس میں فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو گھیرے میں لے لیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں 13 شدت پسند مارے گئے جبکہ متعدد زخمی ہو کر فرار ہوگئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد مختلف حملوں اور سیکیورٹی فورسز پر گھات لگا کر حملوں میں ملوث تھے۔ آپریشن کے بعد علاقے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، بارودی مواد اور مواصلاتی آلات برآمد ہوئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق گولہ باری اور گولیوں کی آوازیں کئی گھنٹوں تک سنی گئیں جس کے باعث علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ تاہم فورسز نے شہریوں کو یقین دلایا ہے کہ آپریشن صرف مخصوص اہداف کے خلاف کیا گیا ہے اور عام آبادی کو نقصان نہیں پہنچایا گیا۔
یہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب پاکستان اور افغانستان کی سرحدی صورتِ حال ایک بار پھر کشیدہ ہے۔ سیکیورٹی ماہرین کے مطابق حالیہ آپریشن نہ صرف مقامی دہشت گرد نیٹ ورکس کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے بلکہ یہ اس بات کا بھی پیغام ہے کہ ریاست کسی بھی صورت دہشت گردی برداشت نہیں کرے گی۔
پاکستان نے بارہا افغان حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ سرحد پار سے عسکریت پسندوں کو پناہ نہ دی جائے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اگر اس مسئلے کو مشترکہ طور پر حل نہ کیا گیا تو دونوں ملکوں کے تعلقات مزید تناؤ کا شکار ہو سکتے ہیں۔
دوسری جانب عوامی حلقوں نے فورسز کی کامیاب کارروائی کو سراہا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اس طرح کے آپریشنز مستقل بنیادوں پر جاری رکھے جائیں تاکہ علاقے میں دیرپا امن قائم ہوسکے۔



Post A Comment:
0 comments:
If you share something with us please comment.